المدة الزمنية 1:50

Dhoka dene wala musalman nahi @tariqjamilofficial

52 مشاهدة
0
3
تم نشره في 2021/07/14

حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ایک آدمی کے پاس سے گزرے جو غلہ فروخت کر رہا تھا۔ آپ نے اس ( غلے ) میں ہاتھ ڈالا تو معلوم ہوا کہ اس میں (غلے م و دھو کا ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو دھوکا دے، وہ ہم میں سے نہیں ۔ 1- عالم اور حکمران کو عوام کے حالات سے براہ راست آگاہی حاصل کرنا اور ان کی غلطیوں پر بروقت تنبیہ کرنا ضروری ہے ۔ ۲۔ غلے میں دھوکا یہ تھا کہ بارش میں کچھ غلہ بھیگ گیا تھا۔ غلے کے مالک نے خشک غلہ اوپر کر دیا، اس طرح گیلا نیچے چھپ گیا۔ دیکھیے : ( صحیح مسلم، الایمان، باب قول النبي سالم من غشنا فليس منا، حدیث :۱۰۱ ) ۲۔ دھوکے کی کئی صورتیں ہیں، وہ سب حرام ہیں، مثلاً: جھوٹ کو چرب زبانی سے بچ ثابت کرنے کی کوشش کرنا، باطل کو حق کے رنگ میں پیش کرنا، سودے کا عیب ظاہر نہ کرنا اور اچھے مال میں ادنی اور نکما مال ملا کر عمدہ مال کی قیمت وصول کرنا۔ وغیرہ ٤۔ ”ہم میں سے نہیں ۔" کا مطلب ہے کہ وہ مومنوں کے طریقے پر نہیں ۔ ایک روایت میں یہ لفظ میں [فلیس منی ] "وہ مجھ سے نہیں“ اس کا بھی یہی مطلب ہے کہ وہ میرے طریقے پر نہیں، میرے امتی یہ حرکت زیب نہیں دیتی، اس لیے ہر مسلمان کو ہر قسم کی دھوکا دہی سے اجتناب کرنا چاہیے ۔ 5۔ امتحان میں ناجائز ذرائع، نقل وغیرہ اختیار کرنا، یا ممتحن کا طالب علم کو اس کے استحقاق سے زیادہ نمبردے دینا بھی دھوکے میں شامل ہے ۔ اس سے مستحق افراد کی حق تلفی ہوتی ہے ۔ #dhoka #fraud

الفئة

عرض المزيد

تعليقات - 0